عنوان: ایک چھوٹا خواب، بڑی کامیابی
علی ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتا تھا۔ اس کا دل بڑا اور خواب عظیم تھے۔ وہ ہمیشہ کچھ ایسا کرنا چاہتا تھا جو نہ صرف اس کے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی فائدہ مند ہو۔ علی کو کتابیں پڑھنے اور نئی چیزیں سیکھنے کا بہت شوق تھا، مگر گاؤں میں نہ تو اچھی کتابیں تھیں اور نہ ہی سیکھنے کے زیادہ مواقع۔
:ایک دن علی کے استاد نے ایک بات کہی جو اس کے دل میں اتر گئی
جو شخص حالات کا انتظار کرتا ہے، وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتا؛ کامیاب وہی ہوتا ہے جو حالات کو بدل دیتا ہے۔
یہ بات علی کے دل میں چھپی ہوئی چنگاری کو بھڑکا گئی۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے گاؤں میں ایک لائبریری قائم کرے گا تاکہ دوسرے بچے بھی علم حاصل کر سکیں۔ مگر علی کے پاس نہ پیسے تھے اور نہ وسائل۔
علی نے اپنا منصوبہ شروع کیا۔ پہلے اس نے اپنے کھلونے بیچے، پھر گاؤں کے لوگوں سے پرانی کتابیں اکٹھی کیں۔ کچھ لوگوں نے مذاق اڑایا، کچھ نے حوصلہ بڑھایا۔ علی نے دن رات محنت کی، اور آخر کار گاؤں کے ایک خالی کمرے کو لائبریری میں بدل دیا۔
یہ چھوٹی سی لائبریری گاؤں کے بچوں کے لیے علم کا خزانہ بن گئی۔ بچے وہاں آ کر کتابیں پڑھتے اور علی سے مشورے لیتے۔ کچھ ہی سالوں میں اس لائبریری نے کئی بچوں کی زندگیاں بدل دیں۔
علی کا خواب یہیں ختم نہیں ہوا۔ اس نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے شہر کا رخ کیا اور ایک مشہور استاد بن گیا۔ مگر اس نے اپنے گاؤں کو کبھی نہیں بھلایا۔ وہ گاؤں واپس آیا اور وہاں ایک اسکول قائم کیا تاکہ اس کے گاؤں کے بچے بھی بڑے خواب دیکھ سکیں۔
آج علی کے گاؤں کو لوگ “تعلیم کا گاؤں” کہتے ہیں، اور یہ سب علی کی محنت اور اس کے خواب کی بدولت ممکن ہوا۔
:نتیجہ