شہزادی اور جادوئی پرندہ

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک خوبصورت شہزادی رہتی تھی جس کا نام زینب تھا۔ زینب نہ صرف خوبصورت تھی بلکہ بہت نیک دل اور ہوشیار بھی تھی۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش کرتی تھی۔

ایک دن زینب جنگل میں چہل قدمی کر رہی تھی کہ اس نے ایک زخمی پرندے کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا۔ پرندہ بہت خوبصورت تھا اور اس کے پر چمکتے تھے جیسے سونے کے ہوں۔ زینب نے پرندے کو اٹھایا اور اسے اپنے محل لے گئی۔

زینب نے پرندے کی دیکھ بھال کی، اس کے زخم صاف کیے اور اسے دانہ پانی دیا۔ چند دنوں میں پرندہ ٹھیک ہو گیا اور اڑنے کے قابل ہو گیا۔ لیکن جانے سے پہلے پرندے نے زینب سے کہا:
“تم نے میری جان بچائی، میں جادوئی پرندہ ہوں۔ اگر کبھی تمہیں مدد کی ضرورت ہو، تو میرا نام لے کر مجھے پکارنا، میں فوراً آ جاؤں گا۔”

زینب نے پرندے کو الوداع کہا اور اپنی زندگی میں واپس آ گئی۔

کچھ دن بعد، ایک بدمعاش دیو نے زینب کے گاؤں پر حملہ کر دیا۔ دیو گاؤں کے لوگوں کو ڈرا رہا تھا اور ان کی چیزیں چھین رہا تھا۔ گاؤں کے لوگ بہت پریشان تھے اور مدد مانگ رہے تھے۔

زینب نے فوراً جادوئی پرندے کو یاد کیا اور اسے پکارا:
“اے جادوئی پرندے، میری مدد کرو!”

پرندہ فوراً حاضر ہوا اور زینب سے کہا:
“ڈرو مت، میں یہاں ہوں۔”

پرندے نے اپنی جادوئی طاقت استعمال کی اور دیو کو ایک بڑے درخت میں بدل دیا، جو گاؤں کے لوگوں کے لیے سایہ فراہم کرتا تھا۔ دیو کبھی دوبارہ کسی کو تنگ نہیں کر سکا۔

گاؤں کے لوگ بہت خوش ہوئے اور زینب کے شکر گزار ہوئے۔ زینب نے انہیں سمجھایا کہ

دوسروں کی مدد کرنا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے کیونکہ نیکی کا بدلہ نیکی میں ملتا ہے۔

سبق

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں دوسروں کی مدد کرنی چاہیے اور ہمیشہ نیک دل رہنا چاہیے۔ نیکی کا اجر ہمیشہ اچھا ہوتا ہے۔

 

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here