حضرت عثمان بن غنی رضی اللہ عنہ ایک مالدار صحابی تھے، جنہوں نے مکہ مواقع پر اپنے مال کو اسلام کی خدمت میں خرچ کیا۔ ایک مشہور واقعہ ہے جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے مدینہ میں قحط کے دوران ایک بڑی مدد فراہم کی۔
مدینہ میں پانی کی کمی تھی، اور لوگ پینے کے پانی کے لیے بہت پریشان تھے۔ ایک یہودی شخص کا کنواں تھا، جسے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا۔ اس کے بدلے میں حضرت عثمان نے اس کنوئیں کے مالکان سے معاہدہ کیا کہ وہ اپنا کنواں صرف مسلمانوں کو پانی دینے کے لیے استعمال کریں۔
یہ ایک عظیم صدقہ تھا، جس کا اثر پورے مدینہ میں دیکھا گیا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا یہ عمل اس بات کا ثبوت تھا کہ اسلام میں مال کا صحیح استعمال انسان کی نیکی اور آخرت کی فلاح کے لیے کیا جاتا ہے۔
یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ مال اور وسائل کو دوسروں کی بھلائی کے لیے استعمال کرنا اللہ کی رضا کے قریب لے جاتا ہے اور یہ دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی کی کنجی ہے۔