زنگار کا کھویا ہوا خزانہ

ایک دھند بھری صبح، ساحلی گاؤں ایلدوریا میں، 14 سالہ آریان اپنے دادا کے پرانے اٹاری میں چیزیں ٹٹول رہا تھا کہ اسے ایک پرانا نقشہ ملا۔ نقشے پر باریک تفصیلات اور پراسرار نشان بنے ہوئے تھے، جو زنگار کے کھوئے ہوئے خزانے کی نشاندہی کر رہے تھے۔ گاؤں کی کہانیوں کے مطابق، یہ خزانہ صدیوں پہلے ایک بحری قزاق نے اپنے مخالفوں سے بچانے کے لیے چھپا دیا تھا۔

آریان کا دل زور زور سے دھڑکنے لگا۔ اس نے فوراً یہ راز اپنے بہترین دوستوں زارا اور عمر کے ساتھ شیئر کیا۔ دونوں ہی مہم جو تھے اور اس دلچسپ مہم کو شروع کرنے کے لیے بے تاب۔ انہوں نے مکمل تیاری کی، خیمہ لگانے کا سامان، قطب نما، اور آریان کے دادا کی قدیم گھڑی، جو نقشے کے نوٹس میں درج تھی، اپنے ساتھ لے لی۔

نقشہ انہیں سرسبز اور پراسرار “وسپرنگ ووڈز” کی گہرائیوں میں لے گیا، جہاں درخت ایسے لگ رہے تھے جیسے زندہ ہوں اور ان کی شاخیں عجیب شکلیں بنا رہی ہوں۔ عجیب آوازیں جنگل میں گونج رہی تھیں، لیکن تینوں دوستوں نے اپنی ہمت قائم رکھی۔ نقشے کے نشانوں کو فالو کرتے ہوئے وہ ایک چھپی ہوئی غار تک پہنچ گئے جس کا دروازہ بیلوں سے ڈھکا ہوا تھا۔

غار کے اندر، ہوا ٹھنڈی اور ماحول پراسرار ہو گیا۔ ان کی مشعلوں کی مدھم روشنی میں دیواروں پر قدیم نقوش دکھائی دیے۔ یہ نقوش لڑائیوں، سفر اور ایک سنہری صندوق کو دکھا رہے تھے۔ عمر نے دیکھا کہ یہ نقوش نقشے کے نشانات سے بالکل میل کھا رہے تھے اور انہیں مزید اندر لے جا رہے تھے۔

راستہ خطرے سے خالی نہیں تھا۔ ایک موقع پر، انہوں نے ایک جال کو چالو کر دیا جس سے فرش کا ایک حصہ ٹوٹ گیا اور صرف ایک تنگ کنارے رہ گیا۔ مگر ان کی ٹیم ورک اور حوصلے نے انہیں بحفاظت پار کروا دیا۔ آگے ایک پتھریلی دیوار پر علامتوں سے بھرا ہوا ایک گرڈ نظر آیا۔ آریان نے اندازہ لگایا کہ اس کا حل نقشے کے ساتھ موجود نوٹس میں چھپا ہوا ہے۔ کچھ دیر کی محنت کے بعد دروازہ کھل گیا، اور ان کے سامنے ایک چمکتا ہوا کمرہ تھا۔

کمرے کے درمیان میں ایک سنہری صندوق رکھا ہوا تھا، جس پر جواہرات جڑے ہوئے تھے۔ لیکن جیسے ہی وہ قریب پہنچے، بحری قزاق کی روح نمودار ہوئی، جو خزانے کی حفاظت کر رہی تھی۔ اس نے چیلنج دیا: “میری پہیلی کا جواب دو، یا خالی ہاتھ واپس جاؤ۔”

پہیلی مشکل تھی، لیکن زارا نے اپنی حاضر دماغی سے اسے حل کر لیا۔ قزاق کی روح مسکرائی، روشنی میں بدل گئی، اور صندوق کھل گیا۔ اندر سونے کے سکے، قیمتی پتھر، اور قدیم نوادرات موجود تھے۔ لیکن اس سے بڑھ کر، انہیں قزاق کی ایک ڈائری ملی، جس میں اس کے سفر اور اس کی خواہش کا ذکر تھا کہ اس کا خزانہ آنے والی نسلوں کے لیے الہام بنے۔

تینوں دوستوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی دریافت گاؤں والوں کے ساتھ بانٹیں گے، تاکہ یہ خزانہ سب کے لیے علم اور حیرت کا ذریعہ بنے۔ یہ تجربہ ان کی دوستی کو اور مضبوط کر گیا، اور انہوں نے عہد کیا کہ وہ مزید مہمات کی تلاش جاری رکھیں گے۔ زنگار کی کہانی اب صرف خزانے کی نہیں بلکہ بہادری، دوستی، اور ایڈونچر کے جذبے کی داستان بن گئی۔

 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here